قرآن کریم میں اسلامى طرز تفکر کے بنیادى خد و خال

قرآن کریم میں اسلامی طرزِ تفکر کے بنیادی خدوخال کے موضوع پر رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کی کتاب آپ کی ان ۲۸ تقاریر پر مشتمل ہے جو آپ نے 1974 (یا 1975) میں کی تھیں۔ اس کتاب میں آیت اللہ خامنہ ای کی کوشش رہی ہے کہ قرآن کو محور قرار دیتے ہوئے اسلامی طرزِ تفکر کے بنیادی نکات کو بیان کریں۔
یہ کتاب چار فصلوں ایمان، توحید، نبوت اور ولایت پر مشتمل ہے۔
رہبر معظم، حقیقی ایمان اس ایمان کو سمجھتے ہیں جو معرفت اور احساس ذمہ داری کے ساتھ ہو۔ چنانچہ وہ اسی تمہید کے ساتھ توحید کا تعارف کرواتے ہیں۔ آپ ایک باایمان معاشرے کی کچھ خصوصیات بیان کرتے ہیں۔
پھر خود نبوت کی تعریف پیش کرتے ہیں، نبوت کے دشمنوں کا تعارف کرواتے ہوئے نبوت پر عقیدہ رکھنے والے افراد کی ذمہ داریوں کی نشاندہی کرتے ہیں اور آخر میں تاریخ انبیاء اور قرآنی آیات کی روشنی میں واضح کرتے ہیں کہ آخرکار انبیاء اور ان کے پیروکاروں کی کامیابی کے سوا اور کچھ نہیں۔
بعد ازاں ولایت کا مفہوم اور اس کے مختلف پہلو، جیسے اسلامی معاشرے کا باہمی اتحاد، غیر اسلامی معاشروں کے ساتھ روابط کا صحیح طریقہ اور امام و امت کے ایک دوسرے کے ساتھ جڑنے کو بیان کرتے ہیں۔
یہ کتاب اور اس کے ساتھ ’’ڈھائی سو سالہ انسان‘‘ کتاب، رہبر کے افکار سے آگہی کے لیے اہم ترین کتابیں ہیں اور ان میں موجود مضامین، ایک طرح سے کتاب ’’ولایت و حکومت‘‘ کی تمہید ہیں۔
یہ کتاب عربی اور انگریزی زبانوں میں بھی ترجمہ ہو چکی ہے۔